اے نئے سال بتا تجھ میں نیاپن کیا ہے

By faiz-ludhianviMay 11, 2021
اے نئے سال بتا تجھ میں نیاپن کیا ہے
ہر طرف خلق نے کیوں شور مچا رکھا ہے
روشنی دن کی وہی تاروں بھری رات وہی
آج ہم کو نظر آتی ہے ہر ایک بات وہی


آسمان بدلا ہے افسوس نا بدلی ہے زمیں
ایک ہندسے کا بدلنا کوئی جدت تو نہیں
اگلے برسوں کی طرح ہوں گے قرینے تیرے
کسے معلوم نہیں بارہ مہینے تیرے


جنوری فروری مارچ میں پڑے گی سردی
اور اپریل مئی جون میں ہو گی گرمی
تیرا من دہر میں کچھ کھوئے گا کچھ پائے گا
اپنی میعاد بسر کر کے چلا جائے گا


تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی شام نئی
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی
بے سبب لوگ کیوں دیتے ہیں مبارک باديں
غالباً بھول گئے وقت کی کڑوی یادیں


تیری آمد سے گھٹی عمر جہاں سے سب کی
فیضؔ نے لکھی ہے یہ نظم نرالے ڈھب کی
96844 viewsnazmUrdu