اداس رہنے کو تو سب اداس رہتے ہیں
By ahmad-kamal-hashmiMay 24, 2024
اداس رہنے کو تو سب اداس رہتے ہیں
مری طرح سے مگر کب اداس رہتے ہیں
دکھائی دینا ہو جب خوش تو کیوں اداس رہیں
اداس رہنا ہو جب تب اداس رہتے ہیں
پرانے ڈھنگ سے کل ہم اداس رہتے تھے
نئے طریقے سے ہم اب اداس رہتے ہیں
سحر تا شام بہت خوش دکھائی دیں بھی تو کیا
اترنے لگتی ہے جب شب اداس رہتے ہیں
کسی کو رہنے نہیں دیتی ہے یہ دنیا خوش
اداسی کی ہے یہ مکتب اداس رہتے ہیں
اداس رہنا بھی خوش رہنے کے برابر ہے
سمجھ میں آ گیا یہ جب اداس رہتے ہیں
یہ چاند اور ستارے یہ پھول اور جگنو
کمالؔ اس کے لئے سب اداس رہتے ہیں
مری طرح سے مگر کب اداس رہتے ہیں
دکھائی دینا ہو جب خوش تو کیوں اداس رہیں
اداس رہنا ہو جب تب اداس رہتے ہیں
پرانے ڈھنگ سے کل ہم اداس رہتے تھے
نئے طریقے سے ہم اب اداس رہتے ہیں
سحر تا شام بہت خوش دکھائی دیں بھی تو کیا
اترنے لگتی ہے جب شب اداس رہتے ہیں
کسی کو رہنے نہیں دیتی ہے یہ دنیا خوش
اداسی کی ہے یہ مکتب اداس رہتے ہیں
اداس رہنا بھی خوش رہنے کے برابر ہے
سمجھ میں آ گیا یہ جب اداس رہتے ہیں
یہ چاند اور ستارے یہ پھول اور جگنو
کمالؔ اس کے لئے سب اداس رہتے ہیں
56568 viewsghazal • Urdu