سر بہ زانو کوئی فن کار الگ بیٹھا ہے

By ahmad-kamal-parwaziMay 24, 2024
سر بہ زانو کوئی فن کار الگ بیٹھا ہے
میں یہاں ہوں مرا کردار الگ بیٹھا ہے
شہر میں نامۂ تقدیس لکھا جائے گا
مطمئن ہوں مرا انکار الگ بیٹھا ہے


تیری تعریف میں سب بول رہے ہیں لیکن
اس پہ حیرت ہے کہ معیار الگ بیٹھا ہے
غیر محفوظ ہیں دیوار بنانے والے
اور شہنشہ سر مینار الگ بیٹھا ہے


اب دباؤ گے تو پتھر سے نکل آئے گی
ایک آواز کا حق دار الگ بیٹھا ہے
24908 viewsghazalUrdu