مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا

By ahmad-kamal-hashmiMay 24, 2024
مری نظر کا نہیں میرے دل کا دھوکا تھا
وہ تو نہیں تھا کوئی اور تیرے جیسا تھا
جو چھن سے ٹوٹ گیا کیا تھا دیکھنا ہوگا
وہ خواب تھا کہ مرا دل کہ کوئی شیشہ تھا


امیر لوگ خریدار بن کے آئے تھے
مجھے کسی نے خریدا نہیں کہ سستا تھا
سیاہ چشمے کے پیچھے سے میں نے سب دیکھا
تمام لوگ سمجھتے رہے میں اندھا تھا


سمجھ میں آئی ہے اب جا کے اس کو قدر مری
اسی نے مجھ کو خریدا کہ جس نے بیچا تھا
زمیں پہ آج تلک میں پہنچ نہیں پایا
کسی نے اتنی بلندی سے مجھ کو پھینکا تھا


کچھ اور سمجھا گیا اس کے ہر اشارے کو
گواہ قتل کا میرے کمالؔ گونگا تھا
81675 viewsghazalUrdu