کیا پتہ تھا ایک دن ہم بے ہنر ہو جائیں گے

By ahmed-arsalanMay 26, 2024
کیا پتہ تھا ایک دن ہم بے ہنر ہو جائیں گے
غم کے طوفاں ہم پہ حاوی اس قدر ہو جائیں گے
جو تصور میں مرے دن رات کرتے ہیں طواف
رب نے چاہا تو وہ میرے ہم سفر ہو جائیں گے


مشکلوں کا آفتوں کا ڈر نہیں کوئی مجھے
مرحلے ماں کی دعاؤں سے تو سر ہو جائیں گے
آج غم ہے کل خوشی کے دن بھی آئیں گے ضرور
مشکلوں کے لمحے یوں تو مختصر ہو جائیں گے


کاروائی جب کرو گے نیک لوگوں کے خلاف
دیکھ لینا سارے حربے بے اثر ہو جائیں گے
وہ بہت ہی خوش ہوئے تھے چھوڑ کر تنہا ہمیں
یہ گماں تھا ان کو اب ہم در بدر ہو جائیں گے


آپ کہتے ہو سکھائیں شعر کے ان کو رموز
وہ اگر چھا جائیں گے ہم بے اثر ہو جائیں گے
شکر رب کرتا رہے گا لمحہ لمحہ ارسلانؔ
آپ قسمت سے کبھی میرے اگر ہو جائیں گے


71791 viewsghazalUrdu