کچلا کیے ہیں کتنے ہی لشکر زمین کو
By aarif-nazeerJuly 12, 2024
کچلا کیے ہیں کتنے ہی لشکر زمین کو
ایسے کیا گیا ہے برابر زمین کو
میں نے بھی سیر کی ہے کبھی آسمان کی
میں جانتا ہوں دشت سمندر زمین کو
پیروں سے دھیرے دھیرے کھسکنے لگی ہے اب
کب تک رکھوں میں یار پکڑ کر زمین کو
جب بھی تھکن سے چور ہوا سو گیا ہوں میں
چادر فلک کو مان کے بستر زمین کو
مجھ کو لباس روح الگ سے عطا ہوا
دفنا دیا گیا مرے اندر زمین کو
پاتال میں پڑا ہوں مگر پر سکون ہوں
میں جھانکتا رہا ہوں اچھل کر زمین کو
دلدل کو پار کرنا ہے عارفؔ اور اس کے بعد
رکھ دیں گے تیرے سامنے لا کر زمین کو
ایسے کیا گیا ہے برابر زمین کو
میں نے بھی سیر کی ہے کبھی آسمان کی
میں جانتا ہوں دشت سمندر زمین کو
پیروں سے دھیرے دھیرے کھسکنے لگی ہے اب
کب تک رکھوں میں یار پکڑ کر زمین کو
جب بھی تھکن سے چور ہوا سو گیا ہوں میں
چادر فلک کو مان کے بستر زمین کو
مجھ کو لباس روح الگ سے عطا ہوا
دفنا دیا گیا مرے اندر زمین کو
پاتال میں پڑا ہوں مگر پر سکون ہوں
میں جھانکتا رہا ہوں اچھل کر زمین کو
دلدل کو پار کرنا ہے عارفؔ اور اس کے بعد
رکھ دیں گے تیرے سامنے لا کر زمین کو
23096 viewsghazal • Urdu