کی بہت کوششیں مگر نہ ہوئی

By abrar-asarJune 19, 2024
کی بہت کوششیں مگر نہ ہوئی
بن ترے زندگی بسر نہ ہوئی
وہ یہ بولے کہ جان دو اپنی
اور ہم سے اگر مگر نہ ہوئی


جو ترے ہجر میں ملی ہم کو
بس اسی رات کی سحر نہ ہوئی
جب ان آنکھوں کے اشک سوکھ گئے
تب سے بارش کبھی ادھر نہ ہوئی


منتظر ہم اسی کرم کے تھے
پر عنایت کی اک نظر نہ ہوئی
گم تھے وہ کس خیال میں کہ انہیں
میرے جانے کی بھی خبر نہ ہوئی


رات دن تم نے جس کو مانگا تھا
وہ ہی حاصل تمہیں اثرؔ نہ ہوئی
93701 viewsghazalUrdu