کہہ چکا ہوں میں کئی بار نہیں مانتا میں
By ahmad-kamal-hashmiMay 24, 2024
کہہ چکا ہوں میں کئی بار نہیں مانتا میں
اے ستم گر تجھے سردار نہیں مانتا میں
ہے اگر عشق تو کھل کر کبھی اظہار بھی کر
تیری خاموشی کو اقرار نہیں مانتا میں
آنکھوں میں جذب مجھے کرنی ہے صورت تیری
اک جھلک کو ترا دیدار نہیں مانتا میں
قدر و قیمت مرے دل کی تو سمجھ ہی نہ سکا
جا تجھے اچھا خریدار نہیں مانتا میں
تو ابھی قیس ہے مجنوں نہیں بن پایا ہے
تجھ کو لیلیٰ کا طلب گار نہیں مانتا میں
سر کو ٹکرانے کی جرأت ہو تو در بنتا ہے
کسی دیوار کو دیوار نہیں مانتا میں
خاک بھی چاہئے صحرا میں اڑانے کے لئے
کسی بھی چیز کو بے کار نہیں مانتا میں
جو کبھی میان سے باہر نہیں آتی ہے کمالؔ
ایسی تلوار کو تلوار نہیں مانتا میں
اے ستم گر تجھے سردار نہیں مانتا میں
ہے اگر عشق تو کھل کر کبھی اظہار بھی کر
تیری خاموشی کو اقرار نہیں مانتا میں
آنکھوں میں جذب مجھے کرنی ہے صورت تیری
اک جھلک کو ترا دیدار نہیں مانتا میں
قدر و قیمت مرے دل کی تو سمجھ ہی نہ سکا
جا تجھے اچھا خریدار نہیں مانتا میں
تو ابھی قیس ہے مجنوں نہیں بن پایا ہے
تجھ کو لیلیٰ کا طلب گار نہیں مانتا میں
سر کو ٹکرانے کی جرأت ہو تو در بنتا ہے
کسی دیوار کو دیوار نہیں مانتا میں
خاک بھی چاہئے صحرا میں اڑانے کے لئے
کسی بھی چیز کو بے کار نہیں مانتا میں
جو کبھی میان سے باہر نہیں آتی ہے کمالؔ
ایسی تلوار کو تلوار نہیں مانتا میں
97364 viewsghazal • Urdu