عشق میں حاصل انکار سے ڈر جاتے ہیں

By ahmar-nadeemMay 26, 2024
عشق میں حاصل انکار سے ڈر جاتے ہیں
ہم گنہ گار ہیں اقرار سے ڈر جاتے ہیں
موت برحق ہے جب آ جائے ہمیں کیا لیکن
زندگی ہم تری رفتار سے ڈر جاتے ہیں


اپنی وحشت کا سبب ہم کو ہے معلوم مگر
کیا سبب ہے در و دیوار سے ڈر جاتے ہیں
نغمۂ زیست پہ جن جن کے تھرکتے ہیں قدم
دفعتاً زیست کے آثار سے ڈر جاتے ہیں


کچھ طبیعت کی روانی سے بھی خوف آتا ہے
کچھ مضامین کی یلغار سے ڈر جاتے ہیں
دن میں پھرتے ہیں لیے کاسۂ خالی احمرؔ
شام ہوتے ہی جو گھر بار سے ڈر جاتے ہیں


88538 viewsghazalUrdu