عشق ہے ہم سے تو یہ وہم گماں کیسے ہیں
By abrar-asarJune 19, 2024
عشق ہے ہم سے تو یہ وہم گماں کیسے ہیں
پھر گلے شکوہ بتا زیر زباں کیسے ہیں
تم تو کہتے تھے کہ سب سوکھ گئے ہیں لیکن
پھر ہمیں دیکھ کے یہ اشک رواں کیسے ہیں
جب رقیبوں سے نہیں ہے کوئی رشتہ تو بتا
راہ میں پھر ترے قدموں کے نشاں کیسے ہیں
کون زندان میں اب مجھ کو بتائے آ کر
دوست کیسے ہیں مرے دشمن جاں کیسے ہیں
نکتہ چینی جو کیا کرتے تھے ہر بات پہ وہ
شہر کے میرے سبھی اہل زباں کیسے ہیں
فکر اس کو ہے بہت میری خبر ہے مجھ کو
تم نہ کر دینا بیاں جا کے وہاں کیسے ہیں
یہ نہ کہنا کہ تڑپتے ہیں تری یادوں میں
وہ اگر پوچھے کہ ابرارؔ میاں کیسے ہیں
پھر گلے شکوہ بتا زیر زباں کیسے ہیں
تم تو کہتے تھے کہ سب سوکھ گئے ہیں لیکن
پھر ہمیں دیکھ کے یہ اشک رواں کیسے ہیں
جب رقیبوں سے نہیں ہے کوئی رشتہ تو بتا
راہ میں پھر ترے قدموں کے نشاں کیسے ہیں
کون زندان میں اب مجھ کو بتائے آ کر
دوست کیسے ہیں مرے دشمن جاں کیسے ہیں
نکتہ چینی جو کیا کرتے تھے ہر بات پہ وہ
شہر کے میرے سبھی اہل زباں کیسے ہیں
فکر اس کو ہے بہت میری خبر ہے مجھ کو
تم نہ کر دینا بیاں جا کے وہاں کیسے ہیں
یہ نہ کہنا کہ تڑپتے ہیں تری یادوں میں
وہ اگر پوچھے کہ ابرارؔ میاں کیسے ہیں
13406 viewsghazal • Urdu