انسانیت کا آج علم دار کون ہے
By abrar-asarJune 19, 2024
انسانیت کا آج علم دار کون ہے
یہ بار اب اٹھانے کو تیار کون ہے
بازی لگا کے جان کی تیری گلی میں ہم
دیکھیں گے عاشقی کا طرفدار کون ہے
تقدیر لے کے آ گئی بازار میں ہمیں
اب دیکھنا ہے اپنا طلب گار کون ہے
چاروں طرف ہے آج یہ عریانیت کا جال
فتنے سے اس کے یار خبردار کون ہے
ستار ہے وہ ڈھانپتا ہے سب گنہ مرے
ورنہ اثرؔ کے جیسا گنہگار کون ہے
یہ بار اب اٹھانے کو تیار کون ہے
بازی لگا کے جان کی تیری گلی میں ہم
دیکھیں گے عاشقی کا طرفدار کون ہے
تقدیر لے کے آ گئی بازار میں ہمیں
اب دیکھنا ہے اپنا طلب گار کون ہے
چاروں طرف ہے آج یہ عریانیت کا جال
فتنے سے اس کے یار خبردار کون ہے
ستار ہے وہ ڈھانپتا ہے سب گنہ مرے
ورنہ اثرؔ کے جیسا گنہگار کون ہے
17114 viewsghazal • Urdu