ہر آدمی نے روپ ہے دھارا فقیر کا

By ahmad-kamal-hashmiMay 24, 2024
ہر آدمی نے روپ ہے دھارا فقیر کا
گردش میں آ گیا یہ ستارا فقیر کا
دنیا پہ دل ہمارا کبھی آتا ہی نہیں
ہے دوستو مزاج ہمارا فقیر کا


اترن پہن کے شاہ کی خوش ہیں مصاحبین
خوش ہے وہ خود پہن کے اتارا فقیر کا
دروازے پر خموش کھڑا ہوں میں دیر سے
کچھ تو کرو خیال خدارا فقیر کا


دربار میں بلایا تھا اس کو امیر نے
اس کو ملا جواب کرارا فقیر کا
بس اک جھلک ہی پا کے تری خوش بہت ہے دل
تھوڑے میں ہو رہا ہے گزارا فقیر کا


دنیا پڑی ہوئی ہے کمالؔ اس میں دیکھیے
کونے میں جو پڑا ہے پٹارا فقیر کا
64558 viewsghazalUrdu