ایک ہی منظر تو بہتر تھا ہمیں

By aarif-nazeerJuly 12, 2024
ایک ہی منظر تو بہتر تھا ہمیں
یوں پس منظر کا کب ڈر تھا ہمیں
فائلوں سے کہہ دیا تھا حال دل
یار بہتر گھر سے دفتر تھا ہمیں


جام میں ہوتا خلوص دل اگر
ایک قطرہ بھی سمندر تھا ہمیں
دل جو پتھر تھا وہ پتھر ہی رہا
کیوں کوئی درپیش آزر تھا ہمیں


اب ہمیں اپنی خبر رہتی نہیں
مسئلہ معلوم گھر گھر تھا ہمیں
یہ رقیب جاں کبھی تھا نامہ بر
اس سے بہتر تو کبوتر تھا ہمیں


کس قدر روتے تھے عارفؔ پھوٹ کر
ایک کاندھا جب میسر تھا ہمیں
19656 viewsghazalUrdu