دیکھنے کو پھول میں مشغول ہے
By aarif-nazeerJuly 30, 2024
دیکھنے کو پھول میں مشغول ہے
خار دامن میں ہیں سر پہ دھول ہے
ایک تو لہجہ ترا ہے ناروا
اس پہ تیری بات نامعقول ہے
گریہ و ماتم ہے صاحب زندگی
مسکرانا آدمی کی بھول ہے
جانے والے لوگ کب کے جا چکے
دھول ہے اب راہ میں بس دھول ہے
ہیں غلط یہ آپ کی خوش فہمیاں
مسکرانا تو مرا معمول ہے
کھا گئیں اس کو بھی یہ گمنامیاں
چھوڑیے عارفؔ کہاں مقبول ہے
خار دامن میں ہیں سر پہ دھول ہے
ایک تو لہجہ ترا ہے ناروا
اس پہ تیری بات نامعقول ہے
گریہ و ماتم ہے صاحب زندگی
مسکرانا آدمی کی بھول ہے
جانے والے لوگ کب کے جا چکے
دھول ہے اب راہ میں بس دھول ہے
ہیں غلط یہ آپ کی خوش فہمیاں
مسکرانا تو مرا معمول ہے
کھا گئیں اس کو بھی یہ گمنامیاں
چھوڑیے عارفؔ کہاں مقبول ہے
58538 viewsghazal • Urdu