بیٹھے بیٹھے میں گلستان بھی ہو جاتا ہوں

By ahmad-kamal-hashmiMay 24, 2024
بیٹھے بیٹھے میں گلستان بھی ہو جاتا ہوں
چند منٹوں میں بیابان بھی ہو جاتا ہوں
اپنی آنکھوں پہ یقین آتا نہیں ہے مجھ کو
آئنہ دیکھ کے حیران بھی ہو جاتا ہوں


اے چراغو مجھے تم انکھ دکھانا چھوڑو
کبھی آندھی کبھی طوفان بھی ہو جاتا ہوں
میں ریاضی کی طرح لگتا ہوں مشکل لیکن
تھوڑی کوشش سے میں آسان بھی ہو جاتا ہوں


میں کسی بات پہ حیران نہیں ہوتا کیوں
میں اسی بات پہ حیران بھی ہو جاتا ہوں
بھول جاتا ہوں کہیں رکھ کے میں اکثر خود کو
ڈھونڈتے ڈھونڈتے ہلکان بھی ہو جاتا ہوں


میرے اندر بھی کبھی چلتی ہے زہریلی ہوا
شہر ہوں پر کبھی ویران بھی ہو جاتا ہوں
اپنے ہونٹوں پہ لگا لیتا ہوں میں قفل کمالؔ
میں کبھی آنکھ کبھی کان بھی ہو جاتا ہوں


36525 viewsghazalUrdu