جسم کے ساتھ آخری لمحہ
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
چلو چھٹی ملی آخر
سبک دوش ہو گئی میں پہرے داری سے
اک ایسے جسم کی
جو اتنا نازک تھا
کہ اس کی انگلیاں پھل کاٹنے والا
کوئی چاقو بھی گھایل کرتا رہتا تھا
ہوا کم ہو تو جس کی ناک سے خوں بہنے لگتا تھا
وہ جس کے پیر تھوڑی سی تھکن سے سوج جاتے تھے
یہ میرے آخری لمحے ہیں اپنے جسم کے ساتھ
بس اک تختہ
اور اس کے بعد میں آزاد ہوں سیر فلک کو
سکوں دل میں لئے اس بات کا
کہ میرے جسم کو اپنی ہی موت آئی
وہ ہارا بھی تو صرف اور صرف اپنی عمر سے
اور روح یوں بھی
عمر کو گنتی نہیں ہے
دشمنوں میں جسم کے
سبک دوش ہو گئی میں پہرے داری سے
اک ایسے جسم کی
جو اتنا نازک تھا
کہ اس کی انگلیاں پھل کاٹنے والا
کوئی چاقو بھی گھایل کرتا رہتا تھا
ہوا کم ہو تو جس کی ناک سے خوں بہنے لگتا تھا
وہ جس کے پیر تھوڑی سی تھکن سے سوج جاتے تھے
یہ میرے آخری لمحے ہیں اپنے جسم کے ساتھ
بس اک تختہ
اور اس کے بعد میں آزاد ہوں سیر فلک کو
سکوں دل میں لئے اس بات کا
کہ میرے جسم کو اپنی ہی موت آئی
وہ ہارا بھی تو صرف اور صرف اپنی عمر سے
اور روح یوں بھی
عمر کو گنتی نہیں ہے
دشمنوں میں جسم کے
75425 viewsnazm • Urdu