دروازے پر بستر

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
ہاں یہی گھر ہے جہاں
میرے کمرے اور دروازہ کے بیچ
دستکیں ہی دستکیں تھیں
اور میرا حکم


یہ کہہ دو کہ میں گھر پر نہیں
آج دروازے پہ بستر ہے مرا
شور سے اندر کے بچنے کے لیے
دور کی آہٹ پہ سارا دھیان ہے


اک رضائی بھر بچا ہے جب وجود
کھولنا کنڈی بہت آسان ہے
آج دروازے پہ بستر ہے مرا
وقت نے کم کر دیا ہے فاصلہ


دستک کا میرے کان سے
47646 viewsnazmUrdu