بارات کا گھوڑا

By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
خدا
تو نے مجھے گھوڑا بنایا تو
مگر بارات کا
جس کے آگے ناچتے رہتے ہیں لوگ


نوٹ دانتوں میں دبائے
کیا نظر میں ہیں تری وہ ظلم
جو مجھ پر ہوئے ہیں اس کرم کی آڑ میں
ریس کے میدان کے بدلے


کسی منڈپ تلک کا یہ سفر
کتنا تھکا دیتا ہے مجھ کو
کیا تجھے معلوم ہے
کیا تجھے معلوم ہے دولہے کا بوجھ


اس کو بیٹھانے کی ذمہ داریاں
اور اس پر اس قدر حساس دل
جو سمجھ سکتا ہے اس دن کے معانی کیا ہیں دولہے کے لیے
کوئی کیسا بھی پٹاخہ چھوڑ دے پیروں میں میرے


شور سے باجے کے میرے کان بھی پھٹ جائیں تو کیا
چال میں اپنی ذرا سا فرق میں آنے نہ دوں گا
پیٹھ پر بیٹھے ہوئے دولہے کی عزت میری عزت
ہاں مگر یہ بھی خیال آتا ہے اکثر


میں تو ہر ذلت اٹھا کر
اپنی ذمہ داریاں پوری کروں گا اور کرتا آ رہا ہوں
تو مگر کب اس طرح سوچے گا اس مخلوق کے بارے میں
جو تیری اماں میں ہے


14980 viewsnazmUrdu