زیست کی شام تلک تیری طلب

By samar-khanabadoshFebruary 29, 2024
زیست کی شام تلک تیری طلب
صبح ہنگام تلک تیری طلب
شام سے صبح تلک تیرا خیال
صبح سے شام تلک تیری طلب


گاؤں سے شہر تلک خط کا سفر
تیرے ہم نام تلک تیری طلب
مصر سے شام تلک پا بہ رکاب
شہر اصنام تلک تیری طلب


عشق کی آخری معراج ہے تو
شعر و الہام تلک تیری طلب
چشم عشاق کو پھرتی ہے لیے
بام سے بام تلک تیری طلب


شہر تقدیس سے لے آئی مجھے
شہر اوہام تلک تیری طلب
عشق گرچہ ہے قبیلہ میں حرام
اپنے انجام تلک تیری طلب


83741 viewsghazalUrdu