زمین حسب ضرورت اگائی جاتی ہے

By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
زمین حسب ضرورت اگائی جاتی ہے
پھر ایک سانچے میں خلقت بنائی جاتی ہے
خبر میں ہیں جو کئی زر خرید قصہ گو
ہمیں انہیں کی کہانی سنائی جاتی ہے


ہماری بزم میں جلتے نہیں چراغ کے ساتھ
یہاں چراغ کی دہشت جلائی جاتی ہے
تمام رات کا جاگا ہوں معذرت مرے دوست
برا نہ مان اگر نیند آئی جاتی ہے


ہمارے جام میں الزام کے سوا نہیں کچھ
ہمیں شراب کی تہمت پلائی جاتی ہے
میں خود سے جنگ کا اعلان کرنے والا ہوں
جو ہاری جاتی نہیں ہے ہرائی جاتی ہے


ہمارے عہد کا سرمایہ ہیں یہ طالب علم
انہیں کتاب سے نفرت سکھائی جاتی ہے
زمین پر ہے تمام اندھے عاشقوں کا ہجوم
یہاں وفا بھی نہیں آزمائی جاتی ہے


یہ کیسے خواب کی تکمیل میں لگا ہے جہاں
کہ زہر دے کے محبت سلائی جاتی ہے
71547 viewsghazalUrdu