یہ سارے لفظ اسی سے کلام کرتے ہیں

By salim-saleemFebruary 28, 2024
یہ سارے لفظ اسی سے کلام کرتے ہیں
تو ہم بھی مرحلۂ شب تمام کرتے ہیں
مرے لہو میں ہی آخر غزال رم خوردہ
کہاں سے آتے ہیں کیوں کر خرام کرتے ہیں


اسی نے اسم پڑھا تھا تو کھل گئے ہم بھی
سو یہ تمام وجود اس کے نام کرتے ہیں
یہ مجھ میں ٹھہرے ہوئے کچھ عجیب دنیا دار
خراب سارا ہی دل کا نظام کرتے ہیں


21103 viewsghazalUrdu