یہ کرتب کر دکھانا چاہتا ہوں

By nazar-dwivediFebruary 27, 2024
یہ کرتب کر دکھانا چاہتا ہوں
تجھے میں بھول جانا چاہتا ہوں
بھٹک جاتا ہوں اکثر میں انہیں سے
نقوش پا مٹانا چاہتا ہوں


تجھے حاصل ہو خوشیوں کا تبسم
میں تجھ سے ہار جانا چاہتا ہوں
میں باہر ہوں تعلق سے دلوں کے
یقیں خود کو دلانا چاہتا ہوں


سنا ہے زہر میں لذت بہت ہے
کسی دن آزمانا چاہتا ہوں
اسے اک روز خود دیکھوں گا پہلے
تماشہ جو دکھانا چاہتا ہوں


مرا اپنا تو کچھ ہے ہی نہیں جب
تو پھر میں کیا گنوانا چاہتا ہوں
بہت دن سے ہی یہ ویراں پڑی ہے
حویلی دل کی ڈھانا چاہتا ہوں


83912 viewsghazalUrdu