یہ جو ہے عاشقی تبرک ہے

By bilal-sabirMarch 1, 2024
یہ جو ہے عاشقی تبرک ہے
اور یہ دائمی تبرک ہے
ایک نعمت تو ہیں مری آنکھیں
ہاں پر ان میں نمی تبرک ہے


ختم ہوگی کسی کے آتے ہی
یعنی تیری کمی تبرک ہے
تھوڑی تھوڑی سی دی گئی سب کو
زندگی عالمی تبرک ہے


آپ کیوں بانٹتے ہیں سج دھج کر
بے وفائی کوئی تبرک ہے
فکر ہے فاتحہ مرا صابرؔ
اور مری شاعری تبرک ہے


89734 viewsghazalUrdu