یہاں دماغ کہاں میں چلانے آتا ہوں
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
یہاں دماغ کہاں میں چلانے آتا ہوں
یہاں تو بس تری باتوں میں آنے آتا ہوں
مرا مذاق اڑا کر تجھے جو ملتی ہے
اسی خوشی پہ یہاں مسکرانے آتا ہوں
زمانہ پہلے جسے ڈوبنا تھا ڈوب گیا
نہ جانے اب یہاں کس کو بچانے آتا ہوں
اب اس کا گھر تو زیارت کدہ ہے میرے لئے
سلامؔ کر کے کہیں اور جانے آتا ہوں
یہ ڈوبتا ہوا سورجؔ تو اک بہانہ ہے
میں اک ندی کو سمندر دکھانے آتا ہوں
ہدف تو اور کوئی ہے مگر تمہارے پاس
ذرا نشانے کو بہتر بنانے آتا ہوں
حقیقتوں پہ جھگڑنے کے دن گئے شارقؔ
اب اس کے جھوٹ پہ تالی بجانے آتا ہوں
یہاں تو بس تری باتوں میں آنے آتا ہوں
مرا مذاق اڑا کر تجھے جو ملتی ہے
اسی خوشی پہ یہاں مسکرانے آتا ہوں
زمانہ پہلے جسے ڈوبنا تھا ڈوب گیا
نہ جانے اب یہاں کس کو بچانے آتا ہوں
اب اس کا گھر تو زیارت کدہ ہے میرے لئے
سلامؔ کر کے کہیں اور جانے آتا ہوں
یہ ڈوبتا ہوا سورجؔ تو اک بہانہ ہے
میں اک ندی کو سمندر دکھانے آتا ہوں
ہدف تو اور کوئی ہے مگر تمہارے پاس
ذرا نشانے کو بہتر بنانے آتا ہوں
حقیقتوں پہ جھگڑنے کے دن گئے شارقؔ
اب اس کے جھوٹ پہ تالی بجانے آتا ہوں
13539 viewsghazal • Urdu