وہ مرا آشنا نہیں ہوتا
By tuaqeer-chughtaiMarch 1, 2024
وہ مرا آشنا نہیں ہوتا
کاش یہ واقعہ نہیں ہوتا
بھوک اور موت کے علاوہ اب
غیب سے کچھ عطا نہیں ہوتا
درد ہوتا ہے ایک جیسا ہی
زخم چھوٹا بڑا نہیں ہوتا
بس اچانک ہی چھو لیا تھا اسے
اس طرح بارہا نہیں ہوتا
آپ توقیرؔ سے نہیں واقف
کچھ بھی کہہ دو خفا نہیں ہوتا
کاش یہ واقعہ نہیں ہوتا
بھوک اور موت کے علاوہ اب
غیب سے کچھ عطا نہیں ہوتا
درد ہوتا ہے ایک جیسا ہی
زخم چھوٹا بڑا نہیں ہوتا
بس اچانک ہی چھو لیا تھا اسے
اس طرح بارہا نہیں ہوتا
آپ توقیرؔ سے نہیں واقف
کچھ بھی کہہ دو خفا نہیں ہوتا
31500 viewsghazal • Urdu