وہ کہ ذروں کی طرح مجھ میں سمٹ کر پھیلا

By salim-saleemFebruary 28, 2024
وہ کہ ذروں کی طرح مجھ میں سمٹ کر پھیلا
جس کو باندھے ہوئے رکھا وہی اکثر پھیلا
اک امڈتا ہوا دریا مرے آگے پیچھے
اک سلگتا ہوا صحرا مرے اندر پھیلا


ایک نقطے پہ سمٹتی رہی دنیا میری
ایک نقطہ مری دنیا سے جو باہر پھیلا
پردۂ روح سے باہر بھی کسی دن آؤں
آ کبھی اپنا بدن میرے بدن پر پھیلا


یہ زمیں بس مرے قدموں سے لگی رہتی ہے
آسماں میری نگاہوں کے برابر پھیلا
69193 viewsghazalUrdu