وفا کا سر پہ مرے سائبان رہنے دے

By sapna-jainFebruary 29, 2024
وفا کا سر پہ مرے سائبان رہنے دے
مری زمیں پہ ترا آسمان رہنے دے
سبھی کے سامنے سچ کا بکھان رہنے دے
جو بد گماں ہیں انہیں بد گمان رہنے دے


کہو نہ جکڑے روایت کی بیڑیوں میں مجھے
مری طرح ہی مجھے خاندان رہنے دے
امیر شہر چلے گی تری ہی مرضی تو
عدالتوں میں گواہی بیان رہنے دے


وہ ہم سفر نہ بنے یہ قبول ہے مجھ کو
دعا سلام تو پر درمیان رہنے دے
تمام عمر کا مہماں نہ بن مرا لیکن
کچھ ایک دن تو ترا میزبان رہنے دے


37964 viewsghazalUrdu