خواہشیں مارنا تھوڑے پہ گزارا کرنا
By samar-khanabadoshFebruary 28, 2024
خواہشیں مارنا تھوڑے پہ گزارا کرنا
یعنی دنیا ہی میں دنیا سے کنارہ کرنا
تجھ کو معلوم نہیں رسم فقیری کیا ہے
خاک کو خاک میں رکھ رکھ کے نہارا کرنا
عشق کھل جائے گا اک روز مرے خاک نشیں
خلوتیں ڈھونڈنا الحق پکارا کرنا
گر یہ خواہش ہے کہ تو عشق کو رقصاں دیکھے
ان کی محفل میں کبھی ذکر ہمارا کرنا
کوئی معنی نہیں رکھتا ہے در باب جنوں
کس طرف دیکھنا کس اور اشارہ کرنا
عقل کا کام نہیں کار جنوں میں اے دل
ورنہ آسان کہاں خود کا خسارہ کرنا
زیر ہو جائے گی یہ عیب طلب تیری سرشت
خود کے آئینے میں خود ہی کا نظارہ کرنا
ان کی چوکھٹ پہ تو رکھ آنا عقیدت کے گلاب
اے صبا آج یہ اک کام ہمارا کرنا
دل کی چاہت ہے کہ بس یار کی بستی میں قیام
اے مرے خانہ بدوشؔ آج دوبارہ کرنا
یعنی دنیا ہی میں دنیا سے کنارہ کرنا
تجھ کو معلوم نہیں رسم فقیری کیا ہے
خاک کو خاک میں رکھ رکھ کے نہارا کرنا
عشق کھل جائے گا اک روز مرے خاک نشیں
خلوتیں ڈھونڈنا الحق پکارا کرنا
گر یہ خواہش ہے کہ تو عشق کو رقصاں دیکھے
ان کی محفل میں کبھی ذکر ہمارا کرنا
کوئی معنی نہیں رکھتا ہے در باب جنوں
کس طرف دیکھنا کس اور اشارہ کرنا
عقل کا کام نہیں کار جنوں میں اے دل
ورنہ آسان کہاں خود کا خسارہ کرنا
زیر ہو جائے گی یہ عیب طلب تیری سرشت
خود کے آئینے میں خود ہی کا نظارہ کرنا
ان کی چوکھٹ پہ تو رکھ آنا عقیدت کے گلاب
اے صبا آج یہ اک کام ہمارا کرنا
دل کی چاہت ہے کہ بس یار کی بستی میں قیام
اے مرے خانہ بدوشؔ آج دوبارہ کرنا
87283 viewsghazal • Urdu