اس کی محفل سے پرے بیٹھے ہیں
By salim-saleemFebruary 28, 2024
اس کی محفل سے پرے بیٹھے ہیں
ہم اداسی سے بھرے بیٹھے ہیں
صرف اک لمس کہ زندہ ہو جائیں
جانے ہم کب سے مرے بیٹھے ہیں
کچھ بھی اب یاد نہیں اپنے سوا
سب کو بھولے بسرے بیٹھے ہیں
عشق میں کام ہیں باقی اور ہم
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
ہم اداسی سے بھرے بیٹھے ہیں
صرف اک لمس کہ زندہ ہو جائیں
جانے ہم کب سے مرے بیٹھے ہیں
کچھ بھی اب یاد نہیں اپنے سوا
سب کو بھولے بسرے بیٹھے ہیں
عشق میں کام ہیں باقی اور ہم
ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں
50789 viewsghazal • Urdu