اس کے ہونٹوں پہ مرا نام جو آیا ہوگا
By rizwan-aliFebruary 28, 2024
اس کے ہونٹوں پہ مرا نام جو آیا ہوگا
شرم سے چہرے کو ہاتھوں سے چھپایا ہوگا
میری آمد کا خیال ان کو جو آیا ہوگا
تو منڈیروں پہ چراغوں کو جلایا ہوگا
اس کی پلکوں پہ لرزتے ہوئے جگنو ہوں گے
قصۂ عشق کسی کو جو سنایا ہوگا
اس نے دیکھا جو نہ ہوگا سر محفل مجھ کو
اپنی نمناک سی پلکوں کو جھکایا ہوگا
دستکیں خواب میں دروازۂ دل پر دے کر
میری نیندوں کو ہنسی اس نے بنایا ہوگا
جستجو کرتے ہوئے تھک گئے ہوں گے رضوانؔ
موڑ ایسا بھی رہ عشق میں آیا ہوگا
شرم سے چہرے کو ہاتھوں سے چھپایا ہوگا
میری آمد کا خیال ان کو جو آیا ہوگا
تو منڈیروں پہ چراغوں کو جلایا ہوگا
اس کی پلکوں پہ لرزتے ہوئے جگنو ہوں گے
قصۂ عشق کسی کو جو سنایا ہوگا
اس نے دیکھا جو نہ ہوگا سر محفل مجھ کو
اپنی نمناک سی پلکوں کو جھکایا ہوگا
دستکیں خواب میں دروازۂ دل پر دے کر
میری نیندوں کو ہنسی اس نے بنایا ہوگا
جستجو کرتے ہوئے تھک گئے ہوں گے رضوانؔ
موڑ ایسا بھی رہ عشق میں آیا ہوگا
99463 viewsghazal • Urdu