ان کے نقش قدم مہکتے ہیں
By vikas-naseebMarch 1, 2024
ان کے نقش قدم مہکتے ہیں
پھول بھی جن سے کم مہکتے ہیں
نام لکھتا ہوں خط میں جب ان کا
میرے کاغذ قلم مہکتے ہیں
جب بھی روتا ہوں ان کی یادوں میں
تو مرے چشم نم مہکتے ہیں
ان کی خوشبو بھری ہے سانسوں میں
ہم تو اب دم بدم مہکتے ہیں
پھول بھی جن سے کم مہکتے ہیں
نام لکھتا ہوں خط میں جب ان کا
میرے کاغذ قلم مہکتے ہیں
جب بھی روتا ہوں ان کی یادوں میں
تو مرے چشم نم مہکتے ہیں
ان کی خوشبو بھری ہے سانسوں میں
ہم تو اب دم بدم مہکتے ہیں
78315 viewsghazal • Urdu