تم کو جیون میں خسارا بھی تو ہو سکتا ہے

By rashid-ansarFebruary 28, 2024
تم کو جیون میں خسارا بھی تو ہو سکتا ہے
جو تمہارا ہے ہمارا بھی تو ہو سکتا ہے
صبح دم یہ جو سر شاخ مہکنے لگا پھول
تیرے ملنے کا اشارہ بھی تو ہو سکتا ہے


جو سمندر کے تلاطم سے نکل آیا ہے
اس کو تنکے کا سہارا بھی تو ہو سکتا ہے
تو جو ہر وقت یہاں شکوہ کناں رہتا ہے
اس زمانے سے کنارا بھی تو ہو سکتا ہے


انگلیاں یوں نہ مری راکھ میں پھیرو اپنی
راکھ میں کوئی شرارا بھی تو ہو سکتا ہے
یہ سر شام جو گلیوں میں مہکتی ہے حنا
اس میں کچھ ہاتھ تمہارا بھی تو ہو سکتا ہے


چاند کا ہونا ضروری تو نہیں ہے انصرؔ
بات کرنے کو ستارہ بھی تو ہو سکتا ہے
83600 viewsghazalUrdu