تمہارے رنگ کی بھی کیا کوئی زنجیر ملتی ہے
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
تمہارے رنگ کی بھی کیا کوئی زنجیر ملتی ہے
نظر چاہے جدھر جائے بس اک تصویر ملتی ہے
یہ کون احمق بناتا ہے نئی دنیا کے منصوبے
یہاں انسان تو ملتے نہیں تعمیر ملتی ہے
ترازو کے یہ بازو جانے کس کے کام آئیں گے
ہمیں انصاف کب ملتا ہے بس تقریر ملتی ہے
اسی در پر چلے جاؤ جہاں سجدے میں تھے کل رات
دوائیں بھی وہیں سے لو جہاں تاثیر ملتی ہے
بہت آگے نکل جانا نہیں خوابوں کی مستی میں
کہ آنکھیں کھولتے ہی پاؤں میں زنجیر ملتی ہے
نظر چاہے جدھر جائے بس اک تصویر ملتی ہے
یہ کون احمق بناتا ہے نئی دنیا کے منصوبے
یہاں انسان تو ملتے نہیں تعمیر ملتی ہے
ترازو کے یہ بازو جانے کس کے کام آئیں گے
ہمیں انصاف کب ملتا ہے بس تقریر ملتی ہے
اسی در پر چلے جاؤ جہاں سجدے میں تھے کل رات
دوائیں بھی وہیں سے لو جہاں تاثیر ملتی ہے
بہت آگے نکل جانا نہیں خوابوں کی مستی میں
کہ آنکھیں کھولتے ہی پاؤں میں زنجیر ملتی ہے
45648 viewsghazal • Urdu