ٹھیک ہے دل پہ ترے درد کا دھاوا بھی ہے

By sajid-raheemFebruary 28, 2024
ٹھیک ہے دل پہ ترے درد کا دھاوا بھی ہے
پر اداسی کا سبب اس کے علاوہ بھی ہے
ہم جو لیتے ہیں سر عام بلائیں تیری
کچھ محبت ہے مگر کچھ یہ دکھاوا بھی ہے


یہ جو ہر بات وہ کرتا نہیں اپنی مجھ سے
اس کا مطلب ہے کوئی میرے علاوہ بھی ہے
کوئی بتلائے میں اس شخص کو چھوڑوں کیسے
جو مرا دکھ ہے مرے دکھ کا مداوا بھی ہے


چاند ویسے بھی نظر آتا ہے خوش باش سدا
آج تو خیر سمندر کا بلاوا بھی ہے
جس جگہ تو ہے کوئی اور نہیں آ سکتا
تو سمجھ لے کہ یہ وعدہ بھی ہے دعویٰ بھی ہے


رات آنکھوں سے بہا ہے تو جلا دیں آنکھیں
میں سمجھتا تھا لہو ہے یہ تو لاوا بھی ہے
27977 viewsghazalUrdu