تھے اک خدا کے سامنے اتنے پسارے ہاتھ
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
تھے اک خدا کے سامنے اتنے پسارے ہاتھ
اک دوسرے کی ڈور نہ آئی ہمارے ہاتھ
ساحل کی نرم ریت پہ کچھ دیر تو رکو
دریا مرا بدن ہے تو دونوں کنارے ہاتھ
رکھ کر ہمیں گھما دیا خواہش کے چاک پر
تم نے الگ ہی ڈھنگ سے تھامے ہمارے ہاتھ
ناحق ہماری جان کا تم نے زیاں کیا
پہلے بھی کم حسین نہیں تھے تمھارے ہاتھ
صحرا میں ہوں تو قیس برابر کھڑا ہوا
ریت آنکھوں میں پڑے کہ اب آئیں ستارے ہاتھ
اک دوسرے کی ڈور نہ آئی ہمارے ہاتھ
ساحل کی نرم ریت پہ کچھ دیر تو رکو
دریا مرا بدن ہے تو دونوں کنارے ہاتھ
رکھ کر ہمیں گھما دیا خواہش کے چاک پر
تم نے الگ ہی ڈھنگ سے تھامے ہمارے ہاتھ
ناحق ہماری جان کا تم نے زیاں کیا
پہلے بھی کم حسین نہیں تھے تمھارے ہاتھ
صحرا میں ہوں تو قیس برابر کھڑا ہوا
ریت آنکھوں میں پڑے کہ اب آئیں ستارے ہاتھ
17888 viewsghazal • Urdu