سورج کی روشنی میں بکھرے ہوئے تھے سارے

By swati-sani-reshamFebruary 29, 2024
سورج کی روشنی میں بکھرے ہوئے تھے سارے
جو رات کی سیاہی میں ساتھ تھے ہمارے
آؤ فروزاں کر دیں آنسو کے کچھ شرارے
کچھ اور آسماں پر ہم ٹانک دیں ستارے


ملنے کا وعدہ کر کے پھر چاند کیوں نہ آیا
ندی تھی راہ تکتی گن گن کے رات تارے
کروٹ بدلتے دکھ کی وحشت زدہ خموشی
کمرے کی کھڑکیوں سے پھر دفعتاً پکارے


تاروں کے خواب سارے سجتے ہیں شام ہی سے
دیرینہ خواہشوں سے نکھرے ہیں ماہ پارے
ویران سی گلی میں تھیں رونقیں ہزاروں
جو خواب رات دیکھے وہ ساتھ تھے ہمارے


چاہا تھا ہم نے بانہوں میں لے لیں چاند ہی کو
تاروں کی انجمن کو بن فرش پر اتارے
کس گام جا کے برسیں کس چھت پہ بھیگ جائیں
گھر ڈھونڈتے نگر میں آوارہ ابر پارے


65011 viewsghazalUrdu