سوچتا ہوں کہ مجھے تجھ سے محبت کیوں ہے

By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
سوچتا ہوں کہ مجھے تجھ سے محبت کیوں ہے
تو نہیں ہے تو مجھے تیری ضرورت کیوں ہے
جانتے ہیں کہ وفادار نہیں ہے دنیا
پھر بھی ہم کو اسی دنیا سے محبت کیوں ہے


کوئی دن ایسا بھی ہو موت نہ آئے ہم کو
ہر نئے دن کے مقدر میں قیامت کیوں ہے
بند آنکھوں میں اجالے کھلی آنکھوں میں دھواں
اتنی الٹی مرے خوابوں کی حقیقت کیوں ہے


اشک جب بھر کے چھلکتا ہے تو ملتا ہے سکوں
جو رلاتا ہے اسی درد میں راحت کیوں ہے
کوئی منزل نہ کوئی خواب نہ مقصد کوئی
یوں ہی جینا ہے تو جینے کی ضرورت کیوں ہے


کبھی مرنے کا ارادہ کبھی جینے کی دعا
زندگی سے کبھی نفرت کبھی چاہت کیوں ہے
گرد جمتی ہے نہ پتھر کوئی لگتا ہے شکیلؔ
دل ہے آئینہ تو پھر اتنا سلامت کیوں ہے


20279 viewsghazalUrdu