شکوہ اک الزام ہو شاید
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
شکوہ اک الزام ہو شاید
وہ یوں ہی بد نام ہو شاید
اس کے علاوہ بھی کچھ سوچو
کروٹ سے آرام ہو شاید
آؤ ہوا کے رخ پر بیٹھیں
اس کا کوئی پیغام ہو شاید
دن غیروں میں گزارہ تو کیا
شام ہمارے نام ہو شاید
پیار ترا انمول ہے لیکن
کل یہ بھی نیلام ہو شاید
غور سے سن سب افواہوں کو
شارقؔ تیرا نام ہو شاید
وہ یوں ہی بد نام ہو شاید
اس کے علاوہ بھی کچھ سوچو
کروٹ سے آرام ہو شاید
آؤ ہوا کے رخ پر بیٹھیں
اس کا کوئی پیغام ہو شاید
دن غیروں میں گزارہ تو کیا
شام ہمارے نام ہو شاید
پیار ترا انمول ہے لیکن
کل یہ بھی نیلام ہو شاید
غور سے سن سب افواہوں کو
شارقؔ تیرا نام ہو شاید
86105 viewsghazal • Urdu