شب تاریک میں روشن سا اک چہرہ پکڑ لے گا

By salim-saleemFebruary 28, 2024
شب تاریک میں روشن سا اک چہرہ پکڑ لے گا
مرے قدموں کو تیرے جسم کا سایہ پکڑ لے گا
یہی گریہ اگر جاری رہا تو دیکھنا اک دن
مرے خاشاک جسم و جاں کو یہ شعلہ پکڑ لے گا


اگر باقی رہا یہ مشغلہ بننے سنورنے کا
تمہارے حسن کو اک روز آئینہ پکڑ لے گا
ہمیں باندھے ہوئے رکھتی ہے پہلے وصل کی شدت
اگر ماضی سے چھوٹیں گے تو آئندہ پکڑ لے گا


45201 viewsghazalUrdu