سر تو نیزے پہ ان کے اچھالے گئے

By shamim-danishFebruary 29, 2024
سر تو نیزے پہ ان کے اچھالے گئے
وہ مگر اپنا ایماں بچا لے گئے
خوب غیروں کے ارماں نکالے گئے
اور ہم تھے کہ باتوں میں ٹالے گئے


شوق منزل جنہیں تھا وہ ٹھہرے کہاں
راہ میں ان کی کانٹے بھی ڈالے گئے
سر پہ پہلے تو دستار باندھی گئی
اور پھر بزم سے ہم نکالے گئے


خود نمائی کا شوق آئنہ گر کو تھا
آئنے سخت مشکل میں ڈالے گئے
ساتھ جائیں گے اعمال ہی قبر میں
کس کے کب ہم نفس ہم پیالے گئے


جو چلے اس طرف ہو گئے معتبر
جس طرف آپ کے نقش پا لے گئے
بچ نہ پایا بڑے سے بڑا متقی
جب برائی کے پہلو نکالے گئے


95918 viewsghazalUrdu