ثانی نہیں تھا اس کا کوئی بانکپن میں رات

By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
ثانی نہیں تھا اس کا کوئی بانکپن میں رات
انگڑائی لے کے جاگ اٹھی تھی بدن میں رات
بیہودہ روشنی کی اذیت تھی شہر میں
سو ہم نے طے کیا کہ گزاریں گے بن میں رات


کل تم نے حال بھی نہیں پوچھا غریب کا
کس طرح کاٹنی پڑی اپنے بدن میں رات
جس نے سبھی کو رنگ لیا اپنے رنگ میں
سچ پوچھیے تو طاق ہے بس ایک فن میں رات


اوقات مہر و ماہ کی معلوم تب ہوئی
جب ہم گزار آئے تری انجمن میں رات
چنتا رہا تمام شب اس کے بدن سے پھول
ایسا لگا کہ تھم سی گئی ہو چمن میں رات


95329 viewsghazalUrdu