سانچہ وہی گھسا ہوا پھر دھر لیا گیا

By nand-kishore-anhadFebruary 27, 2024
سانچہ وہی گھسا ہوا پھر دھر لیا گیا
کب آب و گل سے کام برابر لیا گیا
لایا نہیں گیا عمل اس فیصلے پہ کیوں
وہ فیصلہ جو سوچ سمجھ کر لیا گیا


پھر دستکیں بھی چاہیے ہوں گی خبر نہ تھی
دیوار و بام بیچ کے اک در لیا گیا
جن برتنوں کو چھوڑ گیا خالی کر کے تو
یادوں کے کنکروں سے انہیں بھر لیا گیا


78239 viewsghazalUrdu