صحراؤں میں خاک اڑائی صورت مجنوں والی کی

By samar-khanabadoshFebruary 29, 2024
صحراؤں میں خاک اڑائی صورت مجنوں والی کی
متنبی کو سامنے رکھا نظمیں پڑھی ہیں حالیؔ کی
اونٹوں کو بھی لے آیا اقبالؔ کے ساقی نامہ تک
یعنی مجھ سے چرواہے نے اردو کی رکھوالی کی


خیمہ اٹھائے صحرا صحرا شاید یوں پھرتا نہ کبھی
خانہ بدوشن سن لیتی گر یارو بات سوالی کی
آس کی پریاں قصر دل کی چھت پر آنا بھول گئیں
جب سے خواب میں صورت دیکھی سندھی اجرک والی کی


میرؔ کی تربت پر غزلوں نے رو رو رکھ دیں اپنی چھب
مقطع ٹانکنے والوں نے جب حد کر دی بدحالی کی
نارا ناگ کی وادی میں اک برہن گائے ہجر کا راگ
ٹھہر ذرا اے خانہ بدوشاؔ سوجھ ہے گر سنتھالی کی


38596 viewsghazalUrdu