سب یار مرے خوب کمانے میں لگے تھے
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
سب یار مرے خوب کمانے میں لگے تھے
ہم پچھلی کمائی کو لٹانے میں لگے تھے
وہ چھت بھی گئی سر سے جو دنیا تھی ہماری
ہم کون سی دنیا کو بچانے میں لگے تھے
رونے کو جنہیں آج سجائی ہے یہ محفل
اچھے وہ کسی اور زمانہ میں لگے تھے
کس سچ کا انہیں سامنا کرنے سے تھا انکار
کیوں لوگ مرا جھوٹ چھپانے میں لگے تھے
معصوم تھے اتنے کہ جدا ہونے کے دن بھی
پھولوں سے ترے گھر کو سجانے میں لگے تھے
بیٹھے تھے سبھی دل کے دریچوں کو کیے بند
اور گھر کو ہوا دار بنانے میں لگے تھے
میں کس کو وہاں قید کی روداد سناتا
سب اپنے گرفتار گنانے میں لگے تھے
ہم پچھلی کمائی کو لٹانے میں لگے تھے
وہ چھت بھی گئی سر سے جو دنیا تھی ہماری
ہم کون سی دنیا کو بچانے میں لگے تھے
رونے کو جنہیں آج سجائی ہے یہ محفل
اچھے وہ کسی اور زمانہ میں لگے تھے
کس سچ کا انہیں سامنا کرنے سے تھا انکار
کیوں لوگ مرا جھوٹ چھپانے میں لگے تھے
معصوم تھے اتنے کہ جدا ہونے کے دن بھی
پھولوں سے ترے گھر کو سجانے میں لگے تھے
بیٹھے تھے سبھی دل کے دریچوں کو کیے بند
اور گھر کو ہوا دار بنانے میں لگے تھے
میں کس کو وہاں قید کی روداد سناتا
سب اپنے گرفتار گنانے میں لگے تھے
73071 viewsghazal • Urdu