سب سمجھتے ہیں کہ فنکار نشے میں دھت ہے

By sajid-raheemFebruary 28, 2024
سب سمجھتے ہیں کہ فنکار نشے میں دھت ہے
جو نبھانا ہے وہ کردار نشے میں دھت ہے
ہم کو ہر روز دئے جاتے ہیں جیسے بھاشن
صاف لگتا ہے کہ سردار نشے میں دھت ہے


میں نے تھاما ہے اسے اپنے سہارے کے لئے
لوگ سمجھے ہیں کہ دیوار نشے میں دھت ہے
پارسائی تری رخصت کی گھڑی آ پہنچی
چاندنی شب ہے مرا یار نشے میں دھت ہے


دیکھنا یہ ہے کہ پل پار کرے گا کیسے
ایک جنت کا طلب گار نشے میں دھت ہے
عشق زادی کو میں بیچوں گا ملن کے سپنے
باغ ہے سبز خریدار نشے میں دھت ہے


اس کو بچپن سے فقط درد ملا ہے سب سے
وہ جو دن رات لگاتار نشے میں دھت ہے
پوچھتے ہیں یہ لڑھکتے ہوئے پتھر ساجدؔ
بات پھیلی ہے کہ کہسار نشے میں دھت ہے


35019 viewsghazalUrdu