سب پھول اٹھا لائے تھے جس دام میں آئے
By nomaan-shauqueFebruary 28, 2024
سب پھول اٹھا لائے تھے جس دام میں آئے
صد شکر مرے بھیجے ہوئے کام میں آئے
جوگی کو نئے پھیرے کی فرصت ہی کہاں اب
ملنا ہو جسے حجرۂ بدنام میں آئے
یہ باغ مناسب ہی نہیں سیر کی خاطر
سب زاغ و زغن دیدۂ گلفام میں آئے
فرمان یہ جاری کیا اس نے کہ مرا نام
آئے بھی اگر بھول سے دشنام میں آئے
چوم آئے ترے دھوکے میں دہلیز کسی کی
کچھ شکل و شباہت بھی در و بام میں آئے
گردش نے زمانے کی تو بس خون نچوڑا
راس آئی ہمیں رات نہ دن کام میں آئے
صد شکر مرے بھیجے ہوئے کام میں آئے
جوگی کو نئے پھیرے کی فرصت ہی کہاں اب
ملنا ہو جسے حجرۂ بدنام میں آئے
یہ باغ مناسب ہی نہیں سیر کی خاطر
سب زاغ و زغن دیدۂ گلفام میں آئے
فرمان یہ جاری کیا اس نے کہ مرا نام
آئے بھی اگر بھول سے دشنام میں آئے
چوم آئے ترے دھوکے میں دہلیز کسی کی
کچھ شکل و شباہت بھی در و بام میں آئے
گردش نے زمانے کی تو بس خون نچوڑا
راس آئی ہمیں رات نہ دن کام میں آئے
29900 viewsghazal • Urdu