نہیں ہے یوں کہ فقط رات ہی نہیں کٹنی

By qamar-malalFebruary 28, 2024
نہیں ہے یوں کہ فقط رات ہی نہیں کٹنی
ترے بغیر تو یہ زندگی نہیں کٹنی
خوشی کے دن تو گزرنے ہیں چند لمحوں میں
گھڑی کوئی بھی مگر دکھ بھری نہیں کٹنی


بنے گی بات چراغ خودی کے جلنے سے
پرائی آگ سے یہ تیرگی نہیں کٹنی
ہے بے خودی سے عبارت یہ زندگی اے دوست
بغیر ساغر و بے شاعری نہیں کٹنی


رہے گی اس کے پلٹنے کی آرزو جب تک
قمر ملالؔ تری بے کلی نہیں کٹنی
36522 viewsghazalUrdu