ناجائز ہے جو بھی شکایت ہے میری
By shariq-kaifiFebruary 29, 2024
ناجائز ہے جو بھی شکایت ہے میری
ہونا ہی گر اصل مصیبت ہے میری
تجھ سے ہی ہر زخم مرا منسوب نہیں
دنیا بھی ناکام محبت ہے میری
میں بھی اوب چکا ہوں شور شرابے سے
صحرا کو بھی جان غنیمت ہے میری
ایسے مرتا دیکھ رہے ہیں لوگ مجھے
جیسے یہ بھی کوئی شرارت ہے میری
آخر مجھ سے خطرہ کیا ہے دنیا کو
کیوں اتنی ہر وقت حفاظت ہے میری
یہ جو میری چپ ہے یہ با معنی چپ
یہی شکایت یہی بغاوت ہے میری
ہونا ہی گر اصل مصیبت ہے میری
تجھ سے ہی ہر زخم مرا منسوب نہیں
دنیا بھی ناکام محبت ہے میری
میں بھی اوب چکا ہوں شور شرابے سے
صحرا کو بھی جان غنیمت ہے میری
ایسے مرتا دیکھ رہے ہیں لوگ مجھے
جیسے یہ بھی کوئی شرارت ہے میری
آخر مجھ سے خطرہ کیا ہے دنیا کو
کیوں اتنی ہر وقت حفاظت ہے میری
یہ جو میری چپ ہے یہ با معنی چپ
یہی شکایت یہی بغاوت ہے میری
19644 viewsghazal • Urdu