مڑ مڑ کے کسے دیکھتا تھا کوئی نہیں تھا
By nand-kishore-anhadFebruary 27, 2024
مڑ مڑ کے کسے دیکھتا تھا کوئی نہیں تھا
چھوٹے ہوئے لوگوں میں مرا کوئی نہیں تھا
معلوم تھا ہیں دستکیں بچوں کی شرارت
در کھول کے بھی دیکھ لیا کوئی نہیں تھا
بے کار ہی ڈرتے تھے کہ اس ہجر مکاں میں
آسیب تھے آسیب زدہ کوئی نہیں تھا
دنیا تھی ترے گرد ترے پیش کوئی ہو
میرا تو کہیں تیرے سوا کوئی نہیں تھا
لوٹا ہوں تہی دست جو بازار سے میں ہی
وہ یوں کہ خریدار وفا کوئی نہیں تھا
میں چاہتا ہوں دوسری جانب بھی کوئی ہو
لوٹ آئی ہے آواز تو کیا کوئی نہیں تھا
تصویر اداسی کے ہر اک رنگ سے بھرپور
تصویر میں اک تیری جگہ کوئی نہیں تھا
چھوٹے ہوئے لوگوں میں مرا کوئی نہیں تھا
معلوم تھا ہیں دستکیں بچوں کی شرارت
در کھول کے بھی دیکھ لیا کوئی نہیں تھا
بے کار ہی ڈرتے تھے کہ اس ہجر مکاں میں
آسیب تھے آسیب زدہ کوئی نہیں تھا
دنیا تھی ترے گرد ترے پیش کوئی ہو
میرا تو کہیں تیرے سوا کوئی نہیں تھا
لوٹا ہوں تہی دست جو بازار سے میں ہی
وہ یوں کہ خریدار وفا کوئی نہیں تھا
میں چاہتا ہوں دوسری جانب بھی کوئی ہو
لوٹ آئی ہے آواز تو کیا کوئی نہیں تھا
تصویر اداسی کے ہر اک رنگ سے بھرپور
تصویر میں اک تیری جگہ کوئی نہیں تھا
67872 viewsghazal • Urdu