میری بنیاد کو تعمیر سے پہچانا جائے

By shakeel-azmiFebruary 29, 2024
میری بنیاد کو تعمیر سے پہچانا جائے
مجھ کو عجلت نہیں تاخیر سے پہچانا جائے
میں کئی شکل میں رہتا ہوں بدن پر اپنے
میرا چہرہ مری تحریر سے پہچانا جائے


کوئی سمجھے مری خاموش نگاہوں کی صدا
درد میرا مری تصویر سے پہچانا جائے
آنکھ کا دیکھا ہوا جھوٹ بھی ہو سکتا ہے
خواب کو خواب کی تعبیر سے پہچانا جائے


میں نے پانی کے لئے ریت اڑائی ہے بہت
میری تقدیر کو تدبیر سے پہچانا جائے
میرے کاندھے سے اتارے نہ کوئی میری صلیب
جرم میرا مری تعزیر سے پہچانا جائے


اس اندھیرے میں یہ جھنکار ہے شمعوں کی طرح
یعنی مجھ کو مری زنجیر سے پہچانا جائے
میرا سب کچھ مرے ماضی کے حوالے سے ہے
میرے منگل کو مرے پیر سے پہچانا جائے


71204 viewsghazalUrdu